اکیسویں صدی کو آئی ٹی کے عروج اور مقبولیت کا دور قرار دیا جاتا ہے جتنی
ترقی اور اصطلاحات آئی ٹی کی اس صدی میں آئیں اس سے پہلے کبھی نہ دیکھی
گئیں اور آئی ٹی کی وسع اور تیزی سے مقبولیت اختیار کرتی ہوئی ایجادات میں
سے انٹرنیٹ سر فہرست ہے ۔انٹرنیٹ کی مقبولیت کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے
اندر منفرد سی سحر انگیز دنیا بسائے ہوے ہے ایک اندازے کے مطابق روزانہ
اربوں ڈالروں کی سرمایہ کاری ا نٹرنیٹ پر کی جاتی ہے یہ صارفین کو
E-Marketing, اور E-Commerce, E-Learning, E-Banking جیسی بہت سی کار آمد
سروسز آن لائن گھر بیٹھے فراہم کر رہا ہے یہی وجہ ہے کہ جو دنیائے عالم
کو مقناطیس کی طرح اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔
انٹرنیٹ کی مقبولیت کی ایک وجہ سوشل نیٹ ورکنگ بھی سمجھی جاتی ہے جو ایک عرصے سے دنیائے عالم کے فاصلوں کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں جن میں مقبول ترین سوشل نیٹ ورکس Twitter, LinkedIn اور MySpace سمجھے جاتے ہیں جو صارفین کے دل جیتنے کے لیے دنیائے عالم میں اپنا قلیدی قردار ادا کر رہے ہیں۔ حالیہ ہی میں دنیائے انٹرنیٹ کے مقبو ل ترین سوشل نیٹ ورک Facebook نے آ کر نہ صرف دوسروں کے دانت کھٹے کر دیے ہیں بلکہ سوشل نیٹ ورکس کی دنیا کو چار چاند لگا دیے ہیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں آٹھ ارب سے زائدکے لوگ فیس بک استعمال کرتے ہیں اور صرف پاکستان کے صارفین کی تعداد ایک کروڑ سے زائدہے ۔فیس بک کی اتنی مقبولیت کی وجہ اسکا آسان فہم اور پر کشش انٹرفیس ہے یہی وجہ ہے کہ وہ چند ہی سالوں میں سوشل نیٹ ورکس کی دنیا میں سر فہرست آ گئی اور سالانہ اربوں ڈالر کا منافع کمانے لگی مگر آج اتنی ترقی و مقبولیت حاصل کرنے والا سوشل نیٹ ورک مستقبل میں گرتا اور ڈوبتا نظر آ رہا ہے۔
حالیہ ہی دنوں میں دنیائے انٹرنیٹ کی ایک اور مقبول و معروف کمپنی گوگل نے اپنا نیا سوشل نیٹ ورک Google Plus کے نام سے متعارف کروایاہے ۔ ماہرین کے مطابق جو مستقبل کا سب سے مقبول اور جدید سوشل نیٹ ورک تصور کیا جا رہا ہے اس جدید سوشل نیٹ ورک کے منظر عام پر آنے سے قبل ہی کروڑوں لوگوں نے اسمیں شرکت کی درخواستیں دائر کر دیں۔ا سکی اتنی مقبولیت کی وجہ اسکا جدید انٹرفیس جس میں وڈیو کانفرنسنسگ، گوگل پروفائل ، گوگل سرکلز جیسی بہت سی دوسری سروسز کا متعارف کرانا کے ساتھ ساتھ ایک وجہ لوگوں گا گوگل پر اعتماد بھی ہے یہاں یہ بات قابل ذکر رہے کہ گوگل اس سے پہلے گوگل سرچ انجن، Youtube,اور Blogger, Gmail, Adsense, Adword جیسی اور بہت سی سروسز سے صارفین کا دل جیت اور دنیائے انٹرنیٹ میں مقبولیت حاصل کر چکا ہے ۔ماہرین کے مطابق گوگل اپنی ان منفرد خصوصیات کی وجہ سے یہ بازی بھی جیت جائے گا اور اسے فیس بک کا حریف بن کہ مقبولیت حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا جسکی وجہ سے اربوں ڈالروں کی سرمایہ کاری کرنے اور اتنی مقبولیت حاصل کرنے والی فیس بک کا مستقبل اب خطرے میں نظر آ رہا ہے اور سوالیہ نشان بن کر رہ گیا ہے۔
انٹرنیٹ کی مقبولیت کی ایک وجہ سوشل نیٹ ورکنگ بھی سمجھی جاتی ہے جو ایک عرصے سے دنیائے عالم کے فاصلوں کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں جن میں مقبول ترین سوشل نیٹ ورکس Twitter, LinkedIn اور MySpace سمجھے جاتے ہیں جو صارفین کے دل جیتنے کے لیے دنیائے عالم میں اپنا قلیدی قردار ادا کر رہے ہیں۔ حالیہ ہی میں دنیائے انٹرنیٹ کے مقبو ل ترین سوشل نیٹ ورک Facebook نے آ کر نہ صرف دوسروں کے دانت کھٹے کر دیے ہیں بلکہ سوشل نیٹ ورکس کی دنیا کو چار چاند لگا دیے ہیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں آٹھ ارب سے زائدکے لوگ فیس بک استعمال کرتے ہیں اور صرف پاکستان کے صارفین کی تعداد ایک کروڑ سے زائدہے ۔فیس بک کی اتنی مقبولیت کی وجہ اسکا آسان فہم اور پر کشش انٹرفیس ہے یہی وجہ ہے کہ وہ چند ہی سالوں میں سوشل نیٹ ورکس کی دنیا میں سر فہرست آ گئی اور سالانہ اربوں ڈالر کا منافع کمانے لگی مگر آج اتنی ترقی و مقبولیت حاصل کرنے والا سوشل نیٹ ورک مستقبل میں گرتا اور ڈوبتا نظر آ رہا ہے۔
حالیہ ہی دنوں میں دنیائے انٹرنیٹ کی ایک اور مقبول و معروف کمپنی گوگل نے اپنا نیا سوشل نیٹ ورک Google Plus کے نام سے متعارف کروایاہے ۔ ماہرین کے مطابق جو مستقبل کا سب سے مقبول اور جدید سوشل نیٹ ورک تصور کیا جا رہا ہے اس جدید سوشل نیٹ ورک کے منظر عام پر آنے سے قبل ہی کروڑوں لوگوں نے اسمیں شرکت کی درخواستیں دائر کر دیں۔ا سکی اتنی مقبولیت کی وجہ اسکا جدید انٹرفیس جس میں وڈیو کانفرنسنسگ، گوگل پروفائل ، گوگل سرکلز جیسی بہت سی دوسری سروسز کا متعارف کرانا کے ساتھ ساتھ ایک وجہ لوگوں گا گوگل پر اعتماد بھی ہے یہاں یہ بات قابل ذکر رہے کہ گوگل اس سے پہلے گوگل سرچ انجن، Youtube,اور Blogger, Gmail, Adsense, Adword جیسی اور بہت سی سروسز سے صارفین کا دل جیت اور دنیائے انٹرنیٹ میں مقبولیت حاصل کر چکا ہے ۔ماہرین کے مطابق گوگل اپنی ان منفرد خصوصیات کی وجہ سے یہ بازی بھی جیت جائے گا اور اسے فیس بک کا حریف بن کہ مقبولیت حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا جسکی وجہ سے اربوں ڈالروں کی سرمایہ کاری کرنے اور اتنی مقبولیت حاصل کرنے والی فیس بک کا مستقبل اب خطرے میں نظر آ رہا ہے اور سوالیہ نشان بن کر رہ گیا ہے۔
حافظ محمد عثمان
No comments:
Post a Comment